اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ قابل مذمت ہے ،احتساب عدالت کے باہر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ کیس میں کوئی جان نہیں، اگر الزامات صحیح ہوتے تو کیس 8 ماہ نہ لیتا بلکہ8 ہفتے میں فیصلہ آجاتا،انہوں نے کہا کہ آج تک ایک بھی ایسا گواہ نہیں آیاجس نے الزامات کی تصدیق کی ہو،انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے وکیل سے کہا ہے کہ کیا وقت آنہیں گیا کہ بریت کی درخواست دی جائے یہ کیس جتنا مرضی کھینچتے چلے جائیں ان کو کچھ ملنے نہیں کیونکہ ان کیسز میں کچھ ایسا ہے ہی نہیں،نوازشریف نے کہا کہ میں 62 ویں پیشی بھگت رہا ہوں جبکہ پانچ پانچ اور دس سال سے کیسوں کے فیصلے نہیں ہو رہے ،انہوں نے کہا کہ تمام کارروائی یک طرفہ چلی رہی ہے آج کے دور میں ایسا ممکن نہیں کہ کیس اتنا لمباچلایا جائے،اللہ کاشکرہے ہمارا دامن صاف ہے ان سے جو ہوتا ہے وہ کر لیں۔
صحافی کے سوال ”آپ کو عدالتوں سے بریت کی کتنی امید ہے “کے جواب میں نوازشریف نے کہا کہ جتنی آپ کو امید ہے ،الیکشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الیکشن ملتوی نہیں ہونے چاہئے نہ ہی ہم ملتوی ہونے دیں گے ،ان کا کہناتھا کہ جلسوں میں آپ نے عوام کا موڈ دیکھ لیا ہے ،اس سے پہلے کبھی آپ نے قوم کا یہ موڈ دیکھا ہے، عوام بھی بار بار کہہ رہے ہہیں کہ ووٹ کو عزت دو ،لوگ اب جاگ چکے ہیں اوراپنے ووٹ کی توقیر کو جان چکے ہیں ،2013 کے الیکشن میں فوج کے کردار کے حوالے سے عمران خان کے بیان پر ان کا کہناتھا کہ آج عمران خان کے بارے میں جو قوم کہتی ہے وہ سامنے کے سامنے ہے ،اگر عمران خان یہ بات کہہ رہے ہیں اورجن کیخلاف کہہ رہے ہیںتو ان کو عمران خان سے پوچھنا چاہئے ۔
0 Comments